حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سرپرست آیت اللہ اعرافی نے لبنان کی سپریم شیعہ اسلامی اسمبلی کے سربراہ سے ملاقات کے دوران کہا: لبنان میں حوزاتِ علمیہ یقینی طور پر اسلام اور دنیا کی تاریخ میں الگ الگ پہلوؤں کے حامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: لبنان اور اس کے مدارس وقت اور شرائط کے لحاظ سے انتہائی اہم اور حساس ہیں۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: حوزہ علمیہ قم نے حالیہ عرصہ میں مختلف ترقیاں کیں اور مثبت تبدیلیاں مشاہدہ کی ہیں۔
انہوں نے حوزہ علمیہ قم کو گزشتہ دہائیوں میں لاکھوں کتابوں کا موجد شمار کیا اور کہا: حوزہ علمیہ قم علومِ اسلامی انسانی کے میدان میں سرِ فہرست رہا ہے اور اس میں ایک سو سے زیادہ علمی اور تحقیقی جرائد موجود اور فعال ہیں۔
حوزہ علمیہ کے ڈائریکٹر نے کہا: حوزہ علمیہ قم ایران کے اندر اور باہر ایک ہزار سے زیادہ مدارس، یونیورسٹیز، شعبہ جات اور ادارے رکھتا ہے۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کے لیے حوزہ علمیہ قم کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا: یہ حوزہ اپنے سابقہ ورثے پر توجہ دیتے ہوئے علم کی پیداوار اور اسلامی معاشرے کی ضروریات کو پورا کرنے میں مصروفِ عمل ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: ہم نے اپنی تحقیق کی بنیاد پر دورِ حاضر کی ضروریات سے متعلق 50 سے زیادہ فقہی ابواب نکالے ہیں اور ان کے لیے دروسِ خارج کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے۔
حوزہ علمیہ کے سرپرست نے کہا: حوزہ علمیہ قم نے شہید صدر (رہ) اور شہید مطہری (رہ) جیسے عظیم علماء کو ملت اسلامیہ کے حوالے کیا ہے۔
انہوں نے قرآن کریم کی تفسیر کے میدان میں تخصصی تعلیم دینے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: حوزہ علمیہ قم میں قرآنی علوم اور تفسیر کے مختلف شعبوں ترتیب دئے گئے ہیں جن میں اس شعبے کے مختلف ماہرین کی تربیت کی جاتی ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: علماء کرام کی اسمبلی کی تشکیل ایک ضروری اور ممکن امر ہے؛ ہم نے اس مسئلے کو مختلف خطوط اور مختلف جرائد میں بھی اٹھایا ہے۔
انہوں نے مسئلہ فلسطین کا ذکر کرتے ہوئے کہا: مسئلہ فلسطین کے بارے میں ہمارے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کے الفاظ ہی ہمارے الفاظ ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران ہر حال میں امت مسلمہ کا حامی ہے اور ہمیں امید ہے کہ خدا کے فضل سے ہم بہت جلد کلمۃ اللہ کے احیاء کے لئے فلسطینی مسلمانوں کی فتح کو دیکھیں گے۔